بھوپال، 8؍مارچ (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )مدھیہ پردیش اسمبلی میں بدھ کو ایک بار پھر حکومت اپنی ہی پارٹی کے ممبران اسمبلی کے نشانے پر رہی۔بی جے پی ممبر اسمبلی ستیش مالویہ نے جہاں اجین ضلع کے ہاسٹل کے وارڈنو ں سے متعلق معاملہ اٹھایا، تو سینئر بی جے پی ممبر اسمبلی بابو لال گور نے کانگریسی رکن اسمبلی عارف عقیل کے سر میں سر ملاتے ہوئے اپنی ہی حکومت کو گھیرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ریاستی اسمبلی میں بدھ کو وقفہ سوال بی جے پی ممبران اسمبلی کے ہی نام رہا۔اس دوران بی جے پی کے ستیش مالویہ نے اجین ضلع کے ہاسٹل میں وارڈن اور اسسٹنٹ وارڈن کو ہٹانے کے سلسلے میں سوال اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ کچھ وارڈنوں کے خلاف متعدد شکایتیں متعلقہ محکمہ کو کی جا چکی ہیں، لیکن ابھی تک ان کے خلاف کسی طرح کی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔اس پر متعلقہ محکمہ کے وزیر نے جب وضاحت دی، تو انہوں نے وزیر پرغلط جواب دینے کا الزام بھی لگایا۔
وقفہ سوال میں ہی کانگریس کے عارف عقیل نے منڈلا ضلع میں وقف جائیداد کے حصول اور اس کے بدلے میں معاوضہ تقسیم میں برتی گئی بے ضابطگیوں کا معاملہ اٹھایا۔اپنے جواب میں اقلیتی بہبود کے وزیر مملکت للتا یادو نے یہ تسلیم کیا کہ اس معاملے میں کچھ غلط ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی جانچ ہوئی ہے اور وقف بورڈ نے قصورواروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لئے کہا ہے۔عقیل نے وزیر کے جواب پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وقف بورڈ بھی خلل ڈال رہا ہے اور وہی ایف آئی آر درج کرنے کے لئے کہہ رہا ہے، یہ کس طرح ممکن ہے۔اس دوران سینئر بی جے پی ممبر اسمبلی بابو لال گور بھی عقیل کی حمایت میں آگے آ گئے۔انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ غلط کارروائی کر رہا ہے۔ایک مجرم ہی ایف آئی آر درج کرنے کی بات کیسے کر سکتا ہے،اس کے بعد اپوزیشن کے لیڈر اجے سنگھ نے بھی گور اور عقیل کی بات کی حمایت کی۔حکمران بی جے پی کے ہی ممبر اسمبلی اشوک روہانی نے جبل پور کے کینٹ اسمبلی علاقہ کے شہریوں کو ہو رہی پریشانیوں کا معاملہ اٹھایا۔ان کا ساتھ دیتے ہوئے بی جے پی کے ہی پردیپ لاریا اور دلیپ سنگھ نے بھی لوگوں کے مسائل کو دور کئے جانے کا مطالبہ کیا۔